یورپی یونین نے آرگانک (نامیاتی) سولر پینلز بنانے والے سوئیڈش اسٹارٹ اپ ایپیشائن کو 33 لاکھ یورو کی گرانٹ جاری کردی۔
ان سولر پینلز میں سائنس دانوں نے بجلی کے منتقل ہونے کے لیے سیلیکون کے بجائے کاربن کا استعمال کیا ہے۔
آرگانک سولر سیلز بہت کم وزن، سستے، جزوی شفاف، پرنٹ ہونے کے قابل اور لچکدار ہوتے ہیں۔ یہ سولر پینل گھر کے اندر کی روشنی کو بھی بجلی میں بدل سکتا ہے، یہ روشنی سورج کی یا مکمل طور پر مصنوعی روشنی ہوسکتی ہے۔
اس میں ایک نقص یہ ہے کہ نامیاتی سولر پینلز سیلیکون پینلز کے مقابلے میں بہت تیزی سے خراب ہوتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان سولر پینلز کو باہر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ، یہ ریمورٹ کنٹرول اور وائرلیس کی بورڈ جیسی چھوٹے برقی آلات کو چلانے کے لیے بہترین ہیں۔
ایپیشائن کے سی ای او اینڈرز کوٹینور کا کہنا تھا کہ یہ فنڈنگ اسٹارٹ اپ کے مارکیٹ کی مشترکہ کوششوں کی رفتار بڑھانے کے قابل کرے گا۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ایک بار استعمال کی جانے بیٹریاں اور کیبل بنانے ہے۔
مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے تیز ترین راکٹ پر کام شروع
بلڈ پریشر، ڈائریا کی دواؤں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
دل کی سرجری میں بڑے کٹ اور زخم سے ڈرنے والے مریضوں کے لیے خوشخبری
سافٹ ڈرنکس کا استعمال بھی گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے،تحقیق
سمارٹ فون کے استعمال سے بچوں میں ٹیومر کا خطرہ
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
ملک کے 5 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
بالوں کی مخصوص مصنوعات گردے خراب کرسکتی ہیں، ماہرین
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد نئے کرایہ نامے مقرر